دل جل رہا ہو اور دھواں دے رہا ہو گر

 دل جل رہا ہو اور دھواں دے رہا ہو گر

تو اس کو ہوا دیں، جلیں، اور کریں روشنی

سفرؔ

Comments

Popular posts from this blog

ارتقاء

کرونا تو بس ایک قدرتی آفت تھی

ظرف سے زیادہ علم